البحث

عبارات مقترحة:

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

المؤمن

كلمة (المؤمن) في اللغة اسم فاعل من الفعل (آمَنَ) الذي بمعنى...

الوتر

كلمة (الوِتر) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، ومعناها الفرد،...

ابو موسی رضی اللہ عنہ نبی سے مرفوعاً روایت کرتے ہیں کہ (آپ یہ دعا فرماتے): " اے اللہ میری خطاؤں، میری نادانی اور میرے معاملہ میں میری زیادتی کو اور ہر اس بات کو جسے تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے معاف فرما۔ اے اللہ! جو کام میں نے سنجیدگی سے کیے اور جو مذاق میں ہوگیا، جو بھول کر اور جو جان بوجھ کر گرزا، اُن سب کو معاف فرما۔ اور يہ سب کچھ مجھ سے سرزد ہوا ہے۔ اے اللہ میرے اگلے اور پچھلے گناہ، جو میں نے چھپ کر کیا اور جو علانیہ کیا نیز جن کو تو مجھ سے زیادہ جانتا ہے ان سب گناہوں کو معاف فرما۔ تو ہی آگے کرنے والا ہے اور تو ہی پیچھے کرنے والا ہے اور تو ہی ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے‘‘۔

شرح الحديث :

رسول اللہ ان عظیم الفاظ کے ساتھ دعا کیا کرتے تھے جن میں ہر قسم کے گناہ اور غلطی سے مغفرت طلب کی گئی چاہے اس کی کوئی بھی شکل وصورت ہو اور اس مانگنے (دعا) میں اللہ سبحانہ و تعالی کے سامنے عاجزی و انکساری کا بھی اظہارہے ۔ چنانچہ نبی کے اسوہ پر عمل کرتے ہوئے ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالی سے یہ دعا مانگے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية