الشهيد
كلمة (شهيد) في اللغة صفة على وزن فعيل، وهى بمعنى (فاعل) أي: شاهد،...
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دعا ہی عبادت ہے‘‘۔ انس رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’دعا عبادت کا مغز ہے‘‘۔
الدعاء هوالعبادة: (دعا ہی عبادت ہے۔) یہ الفاظ اس بات پر دلالت کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کرنا ہی حقیقی عبادت ہے جس کے ساتھ آپ اللہ کی عبادت کرتے ہیں کیونکہ جب انسان کی امید اللہ کے ماسوا سے کٹ جاتی ہے اور وہ اظہار عاجزی کرتے ہوئے صرف اللہ سے دعا کرتا ہے اور اس کے علاوہ کسی کی طرف اس کا دل متوجہ نہیں ہوتا اور وہ اعتراف کر لیتا ہے کہ اللہ ہی کی ذات تمام خوبیوں کی مالک ہے اور وہی دعا قبول کرتا ہے اور یہ کہ وہ سننے والا ہے، قریب ہے اور ہر چیز پر قادر ہے تو یہی دراصل حقیقی عبادت اور توحید کا نچوڑ ہوتا ہے۔ آپ ﷺ کا فرمان کہ "دعا عبادت کا مغز ہے" اس کا معنی یہ ہے کہ ’’خالص عبادت اوراس کی روح جس کے بغیر عبادت وجود میں ہی نہیں آتی وہ دعا ہے جیسا کہ انسان کا وجود مغز کے بغیر نہیں ہوتا‘‘ (ایسے ہی عبادت بھی دعا کے بغیر نہیں ہوتی۔)