البحث

عبارات مقترحة:

النصير

كلمة (النصير) في اللغة (فعيل) بمعنى (فاعل) أي الناصر، ومعناه العون...

المقدم

كلمة (المقدِّم) في اللغة اسم فاعل من التقديم، وهو جعل الشيء...

المبين

كلمة (المُبِين) في اللغة اسمُ فاعل من الفعل (أبان)، ومعناه:...

عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا: جو بندہ ہر دن صبح اور شام تین بار یہ پڑھ لے اسے کوئی شے نقصان نہیں پہنچا سکتی: ”بِسْمِ اللَّهِ الَّذِي لَا يَضُرُّ مَعَ اسْمِهِ شَيْءٌ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي السَّمَاءِ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ“ ترجمہ: ”میں اس اللہ کے نام کے ذریعہ سے پناہ مانگتا ہوں جس کے نام کی برکت سے زمین و آسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے والا جاننے والا ہے“۔

شرح الحديث :

جو بندہ ہر دن صبح اور شام یعنی طلوعِ فجر اور غروبِ آفتاب کے بعد یہ کہتا ہے۔ مسند احمد کی روایت میں ہے کہ جس نے دن کے آغاز اور رات کی ابتداء میں یہ کہا: (بسم الله): یعنی بیان عظمت اور حصول برکت کے لیے اس کا نام لیتا ہوں۔ (الذي لا يضر مع اسمه) یعنی یقین کامل اور خالص نیت کے ساتھ اس کا نام لینے سے۔ (لم يضره شيء) چاہے وہ کوئی بھی چیز ہو (في الأرض ولا في السماء) یعنی آسمان سے نازل ہونے والی مصیبت۔ (وهو السميع) یعنی ہمارے اقوال کو سننے والا ہے۔ (العليم) یعنی ہمارے احوال کو جاننے والا ہے۔ حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ یہ کلمات اپنے قائل (کہنے والے) سے ہر قسم کے نقصان کا دفاع کرتے ہیں چاہے وہ کچھ بھی ہو۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية