البحث

عبارات مقترحة:

البصير

(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

المولى

كلمة (المولى) في اللغة اسم مكان على وزن (مَفْعَل) أي محل الولاية...

حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ: ’’اللہ تعالیٰ اہلِ جنت سے فرمائے گا کہ اے اہل جنت! توجنتی جواب دیں گے : ہم حاضر ہیں اے ہمارے پروردگار! تیری سعادت حاصل کرنے کے لیے اور ساری بھلائی تیرے ہی ہاتھ میں ہے۔ اللہ فرمائے گا کیا تم لوگ خوش ہو؟ وہ لوگ جواب دیں گے کہ اے رب! ہم کیوں خوش نہ ہوں جب کہ تو نے ہم کو وہ چیز عطاء کی ہے جو اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دی! تو اللہ تعالیٰ فرمائے گاکہ: کیا تم کو اس سے بہتر کوئی چیز نہ دوں؟ وہ لوگ عرض کریں گے کہ: اس سے بڑھ کر کونسی چیز ہو گی؟ اللہ تعالی فرمائے گا کہ: میں تم پر اپنی رضا مندی نازل کروں گا اب اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہ ہوں گا۔‘‘

شرح الحديث :

یہ حدیث قیامت والے دن جنت میں اللہ تعالیٰ اور مومنین کی آپس میں ہونے والی گفتگو کی تصویر کشی کر رہی ہے۔ وہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ مومنوں کو جنت میں داخل کرنے کے بعد آواز دے گا اور ان سے پوچھے گا: (يا أهل الجنة فيقولون لبيك) اے جنتیو! وہ کہیں لبیک یعنی جواب پر جواب دیں گے۔ (يا ربنا وسعديك) بمعنی سعادت اور اعانت ہے۔ یعنی ہم تجھ سے خوش بختی پر خوش بختی کے خواہش مند ہیں۔ (والخير في يديك) یعنی سارا خیر تیری قدرت میں ہے اور ادب کے تقاضے کو مدنظر رکھتے ہوئے شر کا تذکرہ نہیں کیا۔ اللہ تعالیٰ ان سے پوچھےگا: (هل رضيتم) کہ جو تمہیں ہمیشہ کی نعمتیں ملی ہیں ان پر راضی ہو؟ (فيقولون وما لنا لا نرضى) یعنی ہم کیوں راضی نہیں ہوں گے۔ یہاں استفہام ان کی رضا مندی کے اقرار کے لیے ہے۔ یعنی ہاں! بے شک ہم راضی ہیں (وقد أعطيتنا) اور ایک روایت میں ہے کہ تو نے جو کچھ ہمیں عطا کیا ہے اب اس سے افضل چیز کیا ہو سکتی ہے ؟تو نے ہمیں وہ کچھ عطا کر دیا (ما لم تعط أحدا من خلقك جو اپنی مخلوق میں سے کسی کو نہیں دیا)جو ان لوگوں کو نہیں ملا جن کو تو نے جنت میں داخل نہیں کیا۔ تو اللہ تعالیٰ فرمائےگا (ألاَ أُعطِيكم أفضل من ذلك فيقولون يا رب وأي شيء أفضل من ذلك فيقول أُحِل عليكم رِضْوَاني) (اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا میں تمہیں اس سے بھی بہتر چیز نہ دوں؟۔ جنتی کہیں گے اے رب! اس سے بہتر اور کیا چیز ہوگی؟ اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ اب میں تمہارے لیے اپنی رضا مندی کو دائمی کردوں گا) یعنی میری رضا۔ (فلا أسخط عليكم بعده أبدا) (اس کے بعد کبھی تم پر ناراض نہیں ہوں گا)اللہ تعالیٰ اہل جنت سے کبھی ناراض نہیں ہوگا۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية