المتعالي
كلمة المتعالي في اللغة اسم فاعل من الفعل (تعالى)، واسم الله...
حصین بن وَحْوَحْ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ طلحہ بن براء رضی اللہ عنہ بیمار ہوئے تو نبی ﷺ ان کی عیادت کے لیے آئے، اور فرمایا: ”میں یہی سمجھتا ہوں کہ اب طلحہ مرنے ہی والے ہیں، مجھے ان کے انتقال کی خبر دینا اور تجہیز و تکفین میں جلدی کرنا، کیونکہ کسی مسلمان کی لاش اس کے گھر والوں میں روکے رکھنا مناسب نہیں ہے“۔
طلحہ بن براء بن عازب رضی اللہ عنہما بیمار ہوئے تو نبی ﷺ ان کی بیمار پرسی کے لیے تشریف لائے ، پھر آپ ﷺ نے بتلایا کہ آپ نے طلحہ رضی اللہ عنہ پر موت کے آثار دیکھ لیے ہیں، اور آپ ﷺ نے حکم دیا کہ وہ لوگ آپ کو ان کے انتقال کی خبر دیں تاکہ ان کی نماز جنازہ ادا کی جا سکے، اور فرمایا: جب تمہیں ان کی موت کا یقین ہوجائے تو ان کی تجہیز وتکفین، نماز جنازہ اور تدفین میں جلدی کریں کیونکہ یہ مناسب نہیں ہے کہ کسی مسلمان کا جنازہ اس کے گھر والوں کے درمیان روک کر رکھا جائے، اس لیے کہ مسلمان معزز اور محترم ہے اور جب وہ متغیر ہوكر بدبودار ہوجائے تو لوگ اس کو نا پسند کریں گے اور طبیعتیں اس سے متنفر ہو جائیں گی جس سے اس کی توہین ہوگی، لہذا تجہیز، تکفین وتدفین میں جلدی کرنا مناسب ہوگا تاکہ اس کا احترام باقی رہے۔