البحث

عبارات مقترحة:

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

الحفيظ

الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...

القهار

كلمة (القهّار) في اللغة صيغة مبالغة من القهر، ومعناه الإجبار،...

علی بن طالب رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ میرے ایک ہاتھ کا گٹا ٹوٹ گیا۔ میں نے رسول اللہ سے اس کے بارے میں دریافت کیا (کہ اس حالت میں دوران وضو اسے کیسے دھویا جائے؟) تو آپ نے مجھے فرمایا کہ میں پٹیوں پر مسح کر لوں۔

شرح الحديث :

اس حدیث میں اسلام کی طرف سے فراہم کردہ اس آسانی کا بیان ہے، جو پٹیاں بندھی ہونے کی صورت میں وضو سےمتعلق ہے کہ وضو کرنے والا اس صورت میں کیا کرے گا؛ کیونکہ پٹی بندھے عضو کو دھویا جانا ممکن نہیں ہوتا۔ نبی نے پٹیوں کے اوپر مسح کر لینے کا حکم دیا کہ ایسا کرلینے سے اس عضو کو دھونے کی ضرورت نہیں رہے گی۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية