اسلام (الْإِسْلَام)

اسلام (الْإِسْلَام)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


توحيد كو اپناتے ہوئے اللہ کے حضور سرِ تسلیم خم کردینا، اس کے حکم کی بجاآوری کرتے ہوئے اس کا تابع فرمان ہونا اور شرک اور اہل شرک سے بے زار ہونا۔

الشرح المختصر :


اسلام کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: اللہ کے تکوینی و تقدیری حکم کے سامنے طوعاً و کرہاً سرِتسلیم خم کردینا اور اس کی تابعداری کرنا۔ اور اس میں کوئی ثواب نھیں ہے۔ دوسری قسم: اللہ کی شریعت کے سامنے سرِتسلیم خم کردینا اور اس کی فرماں برداری کرنا۔ یہی وہ اسلام کی قسم ہے جس پر انسان کی تعریف ہوتی ہے اور اسے ثواب ملتا ہے۔ اسلام کے اس قسم کی دو قسمیں ہیں: ایک عام اور دوسرا خاص۔ 1۔ عام اسلام: اس سے مراد وہ دین ہے جسے نوح علیہ السلام سے لے کر محمدﷺ تک تمام انبیائے کرام لے کر آئے۔ اور وہ اللہ وحدہ لاشریک لہ کی عبادت کرنا اور اس کی شریعت کے پابندی کرنا ہے۔ 2۔ خاص اسلام: اس سے مراد وہ دین ہے جو ہمارے نبی محمد ﷺ لے کر آئے۔ اس کے دو مراتب ہیں: پہلا مرتبہ: ظاہری اقوال و اعمال۔ ان سے مراد ارکانِ خمسہ اور ان کے توابع ہیں۔ دوسرا مرتبہ: جو ظاہری اعمال اور باطنی عقائد پر مشتمل ہے جیسے ایمان کے چھ ارکان اور ان کے توابع۔

التعريف اللغوي المختصر :


الاسلام: اطاعت، فرماں برداری اور سرِتسلیم خم کرنا۔ کہا جاتا ہے: ”أَسْلَمَ أَمْرَهُ، يُسْلِمُ، إِسْلاماً“ یعنی اس نے مان لیا اور تابع وفرماں بردار ہو گیا۔ اس کا حقیقی معنی ’چھٹکارا اور نجات پانا‘ ہوتا ہے۔