نیابت (جانشینی) (النِّيَابَةُ)

نیابت (جانشینی) (النِّيَابَةُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی خاص عمل کى انجام دہی میں ایک شخص کا دوسرے کسی شخص کی اس کى اجازت سے جانشینی کرنا۔ اور ایسی صورت میں اس کے اقدامات اور اعمال کے اثرات کا دوسرے شخص پر مرتب ہونا۔

الشرح المختصر :


’نیابت‘ کا مطلب ہے کہ کوئی شخص کسی دوسرے آدمی کى طرف سے کوئی عمل انجام دے یا کوئی بات کہے خواہ حقوق اللہ سے متعلق یا حقوق العباد سے۔ نیابت کى دوقسمیں ہیں: 1- نیابتِ اتفاقیہ: اس سے مراد وکالت ہے۔ 2- نیابتِ شرعیہ: اس سے مراد ولایت ہے۔ یہ ان لوگوں کے تعلق سے مشروع ہے جو بچپنے یا اس جیسى کسی اور وجہ سے اپنے کام خود کرنے سے قاصر ہوں۔

التعريف اللغوي المختصر :


جانشینی اور دوسرے کے قائم مقام ہونا۔ لفظِ "نیابہ" "نوب" سے ماخوذ ہے جس کا معنى ہوتا ہے ’بار بار واپس آنا‘۔ کہا جاتا ہے "ناب إلى اللہ" یعنى اللہ -تعالى- کى اطاعت وفرماں برداری کى طرف واپس لوٹا چنانچہ اسے مُنیب کہتے ہیں۔ اور "تناوب" کا معنی ہوتا ہے کسی چیز کو باری باری لینا۔