جنگ بندی پر صلح (الْهُدْنَةُ)

جنگ بندی پر صلح (الْهُدْنَةُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


حاکم یا نائب حاکم کا غیر مسلموں سے کسی عوض یا بغیر عوض کے، بقدرِ ضرورت ایک معلوم مدت تک جنگ بندی پر معاہدہ کرنا۔

الشرح المختصر :


ہُدنہ: جن لوگوں سے جنگ ہو رہی ہو ان سے ایک مدت تک مال کے عوض یا بغیر مال کے جنگ بندی پر معاہدہ کرنا۔ اسے (عربی زبان میں) ’مُہادَنہ‘، ’مُوادَعہ‘ اور ’معاہدہ‘ بھی کہا جاتا ہے۔ جمہور اہلِ علم کی رائے ہے کہ اہلِ حرب سے دس سالوں تک کے لیے جنگ بندی کا معاہدہ کیا جاسکتا ہے، جیساکہ اللہ کے رسول ﷺ نے اہلِ مکہ سے کیا تھا۔ نیز یہ بھی جائز ہے کہ مدت اس سے کم ہو یا زیادہ یا اس کی تحدید بھی نہ کی جائے، جب تک کہ اس میں مسلمانوں کی مصلحت اور بھلائی ہو۔ اہلِ اسلام اور اہلِ کفر کے مابین جنگ بندی کے معاہدہ کا مطلب ان سے یا ان کے دین سے محبت کرنا نہیں ہے، بلکہ یہ اسلام اور مسلمانوں کی مصلحت کی خاطر مسمانوں اور کافروں کے مابین جائز امور میں سے ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


’ہُدنہ‘: سکون، جب کوئی شخص پُرجوش ہونے کے بعد پُرسکون ہوجا ئے تو کہا جاتا ہے ’’ هَدَنَ الشَّخْصُ، يَهْدِنُ، هُدُوناً ‘‘ کہ وہ شخص پُر سکون ہوگیا۔ ’ہُدنہ‘ دو لوگوں کے مابین مصالحت کو بھی کہتے ہیں۔