البصير
(البصير): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على إثباتِ صفة...
بچے کا بلوغت کی عمر کو پہنچ جانا جب کہ اس میں سمجھداری بھی آ چکی ہو۔
أَشُدّ: عمر کا وہ مرحلہ ہے جس کا حصول دو شرائط پر موقوف ہوتا ہے: پہلی شرط: بلوغت کی علامات کے ظاہر ہونے کے سبب انسان کے صغرِ سنی کا مرحلہ ختم ہو جانا۔ دوسری شرط: بچے میں سمجھداری کی علامات کا ظاہر ہو جانا۔ اور سمجھداری کی علامت مال کو صحیح خرچ کرنے کی صلاحیت ہے۔ جب کہ بعض اہلِ علم کا کہنا ہے کہ مال اور دین دونوں میں اچھے و بُرے کی تمیز کرنا سمجھداری ہے۔ دین میں سمجھداری سے مراد ہے کہ ایسے حرام کاموں کا ارتکاب نہ کرے جن سے اس کی عدالت ساقط ہوجاتا ہے اور مال میں سمجھداری سے مراد ہے کہ اسے غیر مفید کاموں میں ضائع نہ کرے۔ پس نابالغ ’أَشُدَّ‘ کے مرحلے تک نہیں پہنچتا خواہ وہ سمجھدار ہی کیوں نہ ہو، اور بے وقوف جو اپنے مال کو ضائع کرتا ہے اور غلط جگہ استعمال کرتا ہے وہ بھی أَشُد کے مرحلے تک نہیں پہنچتا خواہ بالغ ہی کیوں نہ ہو۔
لغت میں أَشُدّ پہنچنے اور ادراک کے معنی میں آتا ہے۔ اور حکمت کے معنی میں بھی بولا جاتا ہے۔ اور شِدّۃ سے مراد مضبوط کرنا ہے۔ کسی چیز کو مضبوط کر دینے پر یہ بولا جاتا ہے۔ شِدّۃ کا اصل معنی کسی چیز کی سختی اور مضبوطی ہے۔ اور اس کی ضد ضعف، کمزوری اور کمی ہے۔ اس کے علاوہ یہ لغت میں بلندی، کمال، سختی اور ثبات کے معنوں میں بھی آتا ہے۔