الرحيم
كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...
غلام کا اپنے آقا سے دانستہ طور پر سرکشی کرتے ہوئے بھاگ کر شہر سے نکل جانا۔
اِباق: یہ ایک بُری صفت، بُری عادت اور عیب ہے۔ اس کا معنی ہے مملوک غلام کا اپنے آقا اور مالک سے بھاگنا خواہ مذکر ہو یا مؤنث۔ بایں طور کہ یہ فرار شرارت، نافرمانی کی بنا پر ہو یا غلامی اور اپنے آقا کی اطاعت سے نکلنے کی وجہ سے ہو۔
اِباق: غلام کا اپنے آقا سے بھاگ جانا۔ ’اِبَاقُ‘ مطلق بھاگنے کے معنی میں بھی آتا ہے خواہ وہ غلام ہو یا آزاد۔ ’اِباقُ‘ کی اصل ہے ’التَّأَبُّق‘ بمعنی پوشیدہ ہونا، چھپنا۔