البحث

عبارات مقترحة:

الشافي

كلمة (الشافي) في اللغة اسم فاعل من الشفاء، وهو البرء من السقم،...

الحق

كلمة (الحَقِّ) في اللغة تعني: الشيءَ الموجود حقيقةً.و(الحَقُّ)...

الخالق

كلمة (خالق) في اللغة هي اسمُ فاعلٍ من (الخَلْقِ)، وهو يَرجِع إلى...

اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا
(إيمان بالله)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

اللہ تعالیٰ کے وجود کا پختہ عقیدہ رکھنا اور یہ اعتقاد رکھنا کہ وہی پروردگار، پیدا کرنے والا اور مالک وتدبیر کرنے والا ہے اور وہی تنہا عبادت کے لائق ہے، اس کے اچھے اچھے نام اور اعلیٰ صفات ہیں اور یہ کہ وہ ان تمام باتوں میں یگانہ ہے کوئی بھی اس کا شریک نہیں۔

الشرح المختصر

”ایمان باللہ“ دین کی اساس اور ارکانِ ایمان میں سے اولین رکن ہے، انسان کا سب سے پہلا فرض اور عقیدے کے باب میں سب سے بڑا اصول ہے۔ اور دیگر تمام عقائد اسی سے نکلتے ہیں کیونکہ ایمان کے ارکان، اس کے شعبہ جات اور اس کی سنتوں میں سے کسی پر بھی آدمی کا ایمان تب تک درست نہیں ہوتا جب تک کہ وہ اللہ تعالیٰ پر ایمان نہ لے آئے۔ ایمان باللہ میں متعدد امور شامل ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں: 1۔ اللہ کی ذاتِ پاک کے وجود کی تصدیق اور اقرار کرنا۔ اللہ تعالی کے وجود پر عقل، انسانی فطرت اور شرعی دلائل دلالت کرتے ہیں۔ 2۔ اس بات کی تصدیق اور اقرار کرنا کہ اللہ ہی تمام جہانوں کا رب، مالک، خالق، رازق، اپنی مخلوق کے تمام معاملات كى ذمہ داری اٹھانے والا اور ان کے تمام امور کی تدبیر کرنے والا ہے۔ چنانچہ اللہ کے سوا نہ کوئی خالق ورازق ہے اور نہ کوئی مدبر و مالک۔ 3۔ اس بات کی تصدیق اور اقرار کرنا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے اور تنہا وہی عبادت اور اطاعت و فرماں برداری کا حق دار ہے اور یہ کہ اس کے سوا ہر معبود اور اس کی عبادت باطل ہے۔ 4۔ اس بات کی تصدیق اور اقرار کرنا کہ اللہ تعالیٰ تمام صفاتِ کمال و جمال اور صفاتِ جلال کا مستحق ہے اور ان تمام صفات سے پاک ہے جن میں کوئی نقص یا عیب ہو۔