اِعراء (إِعْرَاءٌ)

اِعراء (إِعْرَاءٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وقتی طور پر بغیر عوض کے کسی کو درخت پر لگے پھلوں کا مالک بنانا۔

الشرح المختصر :


اِعراء: یہ ہبہ کرنے کی ایک قسم ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ کھجور وغیرہ کے باغ کا مالک درخت پر لگی کھجوریں کسی کو ایک سال کے لیے ہدیہ کر دے۔ ہبہ کی ہوئی کھجوروں کو ’عَرِیّہ‘ کہتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


لغت میں اعراء کا معنی ہے کسی چیز کی منفعت بغیر عوض کے دینا۔ اس کا اطلاق درخت پر لگی کھجوروں کو کسی دوسرے شخص کو ہبہ کرنے پر ہوتا ہے۔ عریہ: ہدیہ کیے گئے کھجور کے وہ درخت جن پر لگے پھل کھائے جاتے ہیں۔ اعراء کی اصل ’العُرْي‘ ہے جس کا معنی برہنہ ہونا ہے۔ اور عاریہ کو یہ نام اس لیے دیا جاتا ہے کہ یہ بھی عوض سے خالی ہوتا ہے۔ اور بعض اہلِ لغت نے کہا ہے کہ ’اعراء‘ کا لفظ ’تعاور‘ سے ہے جس کا معنی کسی کام کو باری باری کرنےکا ہے۔ اس کے علاوہ اعراء الگ اور علیحدہ کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔