اجتہادِ معتبر (مقبول اجتہاد) (اجْتِهَادٌ مُعْتَبَرٌ)

اجتہادِ معتبر (مقبول اجتہاد) (اجْتِهَادٌ مُعْتَبَرٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شرعی طور پر مقبول اجتہاد جس میں اجتہاد کی عمومی اور خصوصی شرائط موجود ہوں ۔

الشرح المختصر :


علماء نے شریعت میں واقع ہونے والے اجتہاد کی، اُس کی مشروعیت کے اعتبار سے دو اقسام بیان کی ہیں: پہلی قسم: وہ اجتہاد جو شرعی طور پر معتبر ہوتا ہے۔ یہ وہ اجتہاد ہوتا ہے جو اجتہاد کی اہلیت رکھنے والے اہلِ علم سے صادر ہوتا ہےاور اس میں اس کی تمام شرطیں پائی جاتی ہیں۔ اجتہاد کی شرطیں دو طرح کی ہیں: 1۔ عمومی شرائط: یہ عقل، بلوغت، اسلام اور عدالت ہیں۔ 2۔ خصوصی شرائط: اس سے مراد غور و فکر کی صلاحیت ہونا اور اجتہاد کے طریقوں اور استنباط کے قواعد اور اس کے وسائل سے آگاہ ہونا ہے جیسے قرآن و سنت، لغت اور اصول فقہ وغیرہ سے واقفیت۔ دوسری قسم: وہ اجتہاد جو شرعی طور پر معتبر نہیں ہوتا۔ یہ ایسے شخص سے صادر ہونے والا اجتہاد ہوتا ہےجو اجتہاد کے لیے ضروری اشیاء اور اس کے طریقوں سے واقف نہیں ہوتا کیونکہ اس قسم کا اجتہاد درحقیقت من پسند رائے اور اغراض پر مبنی ہوتا ہے اور اس میں ہوائے نفس کی پیروی ہوتی ہے۔ اس طرح سے صادر ہونے والی کسی بھی رائے کے غیر معتبر ہونے میں کوئی شک نہیں کیونکہ یہ اللہ کے نازل کردہ حق کے برخلاف ہوتی ہے ۔