المقيت
كلمة (المُقيت) في اللغة اسم فاعل من الفعل (أقاتَ) ومضارعه...
سماعت میں بوجھل پن اور ایسی کمزوری جو بہرے پن یعنی مکمل طور پر سماعت کے چلے جانےسے کمتر ہو۔
طرش یعنی اونچا سنائی دینا۔ کبھی کبھی سماعت کی آفتوں پر بھی اس کا اطلاق ہوتا ہے۔ سماعت کی آفت کبھی کان کے تجویف، جو کان کے اندر ٹھہری ہوئی ہوا جس کی لہر سے آواز سنائی دیتی ہے، کی غیر موجودگی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ایسی پریشانی کو بہرا پن کہتے ہیں، اور کبھی اس آفت کا سبب کان کے سلامت ہونے کے باوجود کوئی ایسی وجہ ہوتی ہے جو انسان کی قوتِ سماعت کو باطل کردیتی ہے، اُسے وقر (کھٹکنا) کہا جاتا ہے، اور کبھی اس کی وجہ قوتِ سماعت کو کم کردینے والی کوئی اور شے ہوتی ہے۔ اسے 'طرش' کہا جاتا ہے۔ مثلا (دوری) کہ انسان دور سے نہ سن سکے اور قریب سے سن لے۔ بسااوقات آخر کی دونوں قسموں پر ’الصمم‘ (بہرے پن) کا اطلاق کیا جاتا ہے اور کبھی کبھار سماعت (سننے) کی مطلق پریشانی، خواہ کان کی خرابی کی وجہ سے لاحق ہو یا کسی دیگر سبب کے باعث، نیز چاہے سماعت پورے طور پر ختم ہو جائے یا کمزور ہو جائے، کے لیے طرش کا استعمال ہوتا ہے۔
’طَرَش یعنی بہرا پن۔ ایک قول کی رو سے یہ بہرے پن سے کمتر ہوتا ہے اور سماعت میں بوجھل پن اور ایسی کمزوری پر اس کا اطلاق ہوتا ہے، جو بہرے پن تک نہیں پہنچتی (اُردو میں اسے اونچا سنائی دینا کہتے ہیں)۔