الباطن
هو اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (الباطنيَّةِ)؛ أي إنه...
ائمہ کے ایک گروہ کے اختیار کردہ نبی ﷺ تک سند کے ساتھ منقول قرآن کریم کی ادائیگی کی کیفیت سے متعلق کچھ مذاہب۔
قراءات سے مراد قرآن کریم کے کلمات کی ادائیگی کے انداز کے مختلف طریقے ہیں خواہ ان کا تعلق الفاظ سے ہو یا معانی سے اور اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے کہ امام سے مروی روایات اور طرق میں بھی اتفاق ہو۔ قرآنی قراءات کی دو قسمیں ہیں: 1۔ متواتر قراءات: یہ دس ائمہ سے منقول دس قراءات ہیں۔ ان میں شرط یہ ہے کہ یہ عربی سے موافقت رکھتی ہوں اگرچہ یہ کسی ایک ہی طرح سے ہو، دوسرا مصاحف عثمانی میں سے کسی بھی مصحف کے رسم الخط سے موافقت رکھتی ہوں خواہ اس موافقت کا بس احتمال ہی پایا جاتا ہو اور تیسری شرط یہ کہ ان کی سند صحیح ہو۔ 2۔ شاذ قراءات: ان سے مراد ہر وہ قرأت ہے جس میں صحیح قرأت کے ارکان میں سے کوئی رکن مفقود ہو جو کہ یہ ہیں: سند کا متصل ہونا، عربی زبان سے موافقت یعنی اس کا فصیح عربی زبان میں ہونا اور مصحف عثمانی کے رسم الخط کے مطابق ہونا، خواہ یہ قرأت ضعیف ہو یا مکذوب و منکر ہو اور چاہے یہ کسی صحابی سے چلی آ رہی ہو یا کسی تابعی یا دس قرّاء یا ان کے علاوہ کسی اور سے منقول ہو۔