تَعْجِيزٌ: بے بس، قاصر، کوئی کام کرنے کی قدرت نہ رکھنا۔ (تَعْجِيزٌ)

تَعْجِيزٌ: بے بس، قاصر، کوئی کام کرنے کی قدرت نہ رکھنا۔ (تَعْجِيزٌ)


أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


مُکاتب غلام کا اپنے آقا کو بدل کتابت کی ادائیگی کرنے پر قادر نہ ہونے کا اعتراف کرنا۔

الشرح المختصر :


التَّعْجِيزُ: اس سے مراد مکاتب غلام کا اپنے آقا کے سامنے یہ اعتراف کرنا ہے کہ وہ بدل مکاتبت ادا کرنے سے قاصر ہے اور اس کی اقساط کی ادائیگی نہیں کرسکتا۔ 'المكاتبة' کا معنی ہے : آقا کا اپنے غلام یا باندی کے ساتھ یہ معاہدہ کرنا کہ وہ مال کا ایک حصہ معین وقفوں کے ساتھ اپنی آزادی کے بدلے اسے ادا کرے گا۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّعْجِيزُ: عجز کی طرف نسبت ہے۔ اس کا معنی ہے: کمزوری اور کسی فعل کو کرنے سے قاصر ہونا ہے۔ اور اس کی ضد قدرت اور استطاعت ہے۔ جب کوئی کسی کام کو کرنے سے قاصر ہو اور اسے کرنے کی استطاعت نہ ہو تو کہا جاتا ہے: عَجَزَ عن الشَّيْءِ عَجْزاً کہ وہ فلاں چیز سے عاجز آگیا۔ اس کا حقیقی معنی ہے: کسی شے سے پیچھے رہ جانا۔