القاهر
كلمة (القاهر) في اللغة اسم فاعل من القهر، ومعناه الإجبار،...
کسی شخص کے ذمہ حق کا ثابت ہونا، جیسے قرض وغیرہ
شُغل الذمہ کا عام معنی یہ ہے کہ کسی شے کا نفس کے لیے یا اس پر واجب کرلینا اور ذمہ سے مُراد وہ وصف ہے جس کے ذریعہ کوئی شخص اپنے لیے یا اپنے اوپر، ایجاب کا اہل ہوتا ہے، اور یہ محلِ التزام ہوتا ہے۔ اُس کو فقہا اور اصولی لوگ ’اہلیتِ وجوب‘ سے تعبیر کرتے ہیں، نیز اس کا اطلاق اس نفس پر بھی ہوتا ہے جس کے لیے کوئی عہد ہو، اس لیے کہ انسان جب پیدا ہوتا ہے تو اس کی کچھ ذمہ داریاں ہوتی ہیں جو اس پر دوسرے کے حق میں اور اس کے حق میں دوسرے پر واجب ہوتی ہیں۔ شغُل الذمہ کی صورتوں میں سے یہ ہے کہ انسان پر کوئی قرض ہو جس کی ذمہ داری اسے دامن گیر ہوتی ہے جس کی ادائیگی کے بعد ہی وہ بری الذمہ ہوتا ہے، یا قرض خواہ اپنا حق معاف کر کے اس کو بری الذمہ کردے۔ اور جس طرح ذمہ لوگوں کے مالی حقوق سے متعلق ہوتا ہے بعینہ لازمی اعمال سے بھی متعلق ہوتا ہے جیسے عمل کی اجرت میں مزدور کے ذمہ کام ۔ اسی ضمن میں دیگر دینی واجبات کی ذمہ داری بھی آتی ہے جیسے نماز، روزہ اور نذر ونیاز، اس لیے کہ کسی کے ذمہ کبھی تو مال کی ادائیگی ہوتی ہے اور کبھی عمل کی ادائیگی، جیسے فوت شدہ نماز کی ادائیگی اور کسی شخص کو قاضی کے سامنے پیش کرنے وغیرہ کی ذمہ داری۔