الله
أسماء الله الحسنى وصفاته أصل الإيمان، وهي نوع من أنواع التوحيد...
وہ صفات جنھیں اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے اپنی کتاب میں، یا اپنے رسولﷺ کی زبانی ان کی سنت میں ثابت فرمایا ہے۔
صفاتِ ثبوتیہ: اس سے مراد ’وہ صفات ہیں جنھیں اللہ تعالیٰ نے اپنے لیے اپنی کتاب میں، یا اپنے رسولﷺ کی زبانی آپ کی احادیث میں ثابت کیا ہے‘۔ یا یہ کہا جائے کہـ یہ وہ صفات ہیں جو ’ثبوتی و وجودی‘ (ایجابی) معنی پر دلالت کرتی ہیں۔ یہ سب کی سب صفاتِ مدح و کمال ہیں جن میں کسی بھی اعتبار سے کوئی نقص نہیں ہے، جیسے حیات، علم، قدرت، استواء، دونوں ہاتھ اور چہرہ وغیرہ۔ چنانچہ انھیں اللہ تعالیٰ کے لیے اسی طرح ثابت کرنا ضروری ہے جیسا اس کے شایان شان ہے۔ ’ثبوتی صفات‘ کی مختلف اعتبار سے متعدد انواع ہیں: اللہ عز وجل کی ذات کے ساتھ تعلق کے اعتبار سے ان کی یہ قسمیں ہیں: 1۔ ذاتی صفات: جو ذات سے کبھی الگ نہیں ہوتیں جیسے حیات، علم، قدرت، چہرہ اور دونوں ہاتھ وغیرہ۔ 2۔ ٖفعلی صفات: وہ صفات جو اللہ کی مشیت اور قدرت کے ساتھ تعلق رکھتی ہیں جیسے خلق، رزق، استواء اور آنا وغیرہ۔ ان کے ثبوت کے دلائل کے اعتبار سے ان کی درج ذیل قسمیں ہیں: 1۔ شرعی و عقلی صفات: جن کے اثبات میں دلیلِ شرعی سمعی، دلیلِ عقلی اور فطرت سلیمہ کا اشتراک ہوتا ہے جیسے علم، سمع، بصر، علو، قدرت وغیرہ۔ 2۔ خبری و سمعی صفات: جن کا اثبات صرف دلیل سمعی سے ہوتا ہے جیسے استواء، دونوں ہاتھ، چہرہ اور نزول وغیرہ۔