الحميد
(الحمد) في اللغة هو الثناء، والفرقُ بينه وبين (الشكر): أن (الحمد)...
اپنے آپ کو یا کسی دوسرے کو کوئی منفعت حاصل ہونے پر نفس کی شادمانی اور انشراح۔
’فَرَح‘ نفس کی صفات میں سے ہے۔ اس سے مراد نفس کا کسی منفعت یا پھر کسی مادی یا معنوی لذت پر منشرح اور شادمان ہونا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہوتی ہیں: 1۔ فرحِ محمود: یعنی قابل تعریف خوشی جو کسی اطاعت گزاری یا نیکی کی توفیق ملنے پر ہوتی ہے۔ جیسے افطار کے وقت کی خوشی، کفار کے اسلام میں داخل ہونے اور مخلوق کو ہدایت ملنے کی خوشی۔ (یہ فرح محمود اس لیے ہے) کیونکہ یہ ایمان کی علامتوں میں سے ایک علامت ہے۔ 2۔ فرحِ مذموم: جیسے دنیا کی زیب و زینت اور اس کے فانی ساز و سامان پر خوش ہونا، یا ناحق زمین میں بلندی حاصل ہونے پر خوشی یا مسلمانوں کو پہنچنے والے مصائب پر خوشی وغیرہ۔
’فرَح‘ بمعنی سرور۔ جب کوئی خوش ہو جائے تو کہا جاتا ہے: ”فَرِحَ، يَفْرَحُ، فَرَحاً“۔ فَرَح کی ضد حُزن (غم) ہے۔ ’فَرَح‘ کا معنی "پھولے نہ سمانا" اور "خوش ہونا" بھی آتا ہے۔ فَرَح کا حقیقی معنی ہے ’ہلکا پھلکا کرنا‘۔ اسی سے خوشی ومسرت کو فرح کا نام دیا گیا ہے اس لیے کہ فرح کے وقت انسان کے نفس میں خفت محسوس ہوتی ہے۔