الواسع
كلمة (الواسع) في اللغة اسم فاعل من الفعل (وَسِعَ يَسَع) والمصدر...
وہ صحابہ جنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کی خوشخبری سنائی ہے، جیسے عشرہ مبشّرہ وغیرہ ۔
’المُبَشَّرون بالجنَّة‘: صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی وہ جماعت جن کے جنّتی ہونے میں کوئی شک نہیں، اس لئے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے انہیں اس کی خوشخبری سنائی ہے۔ یہ دس صحابہ ہیں، ان میں خلفاءِ راشدین ابو بکر صدیق، عمر فاروق، عثمان ذو النورین اور علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہم ہیں اور باقی صحابہ عبد الرحمٰن بن عوف، زبیر بن عوّام رضی اللہ عنہما جو کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم کے حواری ہیں، اور طلحہ بن عبید اللہ، سعد بن ابی وقاص، اس امت کے امین ابو عبیدہ بن الجرّاح اور سعید بن زید بن نُفیل رضی اللہ عنہم اجمعین ہیں۔ یہ اس وصف کے ساتھ اس لئے مختص ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک حدیث میں جمع فرمایا۔ ان کے علاوہ بھی کچھ صحابہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت کی خوشخبری سنائی ہے جیسے عبد اللہ بن مسعود، بلال بن رباح، عکاشہ بن محصن اور جعفر بن ابی طالب رضی اللہ عنہم وغیرہ۔ جن صحابہ کرام کے سلسلہ میں نبی معصوم ﷺ کی جانب سے نص وارد ہوئی ہے، اہلِ سنت وجماعت نے ان کے جنّتی ہونے کی صراحت فرمائی ہے، اور ان کے علاوہ صحابہ کرام کے لئے خیر کی امید کرتے ہیں، کیوں کہ ان سب کے لئے اللہ تعالیٰ نے جنّت کا وعدہ کیا ہے، چنانچہ ان کا تذکرہ کرتے ہوئے اور ان میں سے بعض کو بعض پر فوقیت دیتے ہوئے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے " وَكُلًّا وَعَدَ اللَّهُ الْحُسْنَى " (النساء: 95)۔(ترجمہ: یوں تو اللہ تعالیٰ نے ہر ایک کو خوبی اور اچھائی کا وعده دیا ہے) الْحُسْنَى سے مُراد جنّت ہے۔