اتلاف، ضائع کرنا (الإِتْلافُ)

اتلاف، ضائع کرنا (الإِتْلافُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


جانور یا کسی دوسری شے کے سبب کسی چیز کو برباد کرنا یا اس کی منفعت کو ختم کرکے اسے ضائع کر دینا۔

الشرح المختصر :


’اتلاف‘ کی دو قسمیں ہیں: 1- اتلافِ حقیقی: ’اتلاف‘ کی یہ قسم کسی چیز کی عین (یعنی ذات) کو ضائع کرنے سے بھی ہوسکتی ہے یا اس شی کی منفعت کو ضائع کرنے سے بھی واقع ہوسکتی ہے۔ 2- اتلافِ معنوی: اس کی بعض صورتیں یہ ہیں: ادھار دینے والے کا شئ مستعار کو واپس کرنے کے مطالبہ کے باوجود اسے واپس دینے سے (ادھار لینے والے کا) انکار کرنا۔ یا ادھار کی مدت ختم ہوجانے کے بعد مستعیر کا شے مستعار کو واپس کرنے سے انکار کرنا۔ کسی چیز کی تضییع یا تو براہِ راست ہوگی جیسے قتل کرنا اور جلانا یا بالواسطہ ہوگی، یعنی کوئی ایسا کام کرنا جو عام طور پر دوسری چیز کے ضائع ہونے کا سبب ہو، جیسے تیز ہوا والے دن آگ جلانا جو دوسرے کے مال کو برباد کرنے کا سبب بنے۔

التعريف اللغوي المختصر :


اِتلاف: ہلاک کرنا، خراب کرنا اور فنا کے گھاٹ اتار دینا۔ ’تَلَف‘ کسی بھی شے کی ہلاکت اور بربادی کو کہتے ہیں۔ کہا جاتا ہے: ”تَلِفَ الشَّيْءُ، يَتْلَفُ، تَلَفاً“ کہ چیز خراب ہوگئی۔ بنیادی طور پر یہ لفظ شے کے زوال اور خاتمہ پر دلالت کرتا ہے۔