پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھنا (الاِفْتِرَاشُ)

پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھنا (الاِفْتِرَاشُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


نمازی کا بایاں پاؤں دوہرا کرکے اس طرح بچھا کر اس پر بیٹھنا کہ دایاں پاؤں کھڑا رہے، ٹخنے اٹھے ہوئے ہوں اورانگلیوں کے باطن کو زمین پر اس طرح رکھنا کہ انگلیوں کے پوروں کا رُخ قبلہ کی جانب ہو۔

الشرح المختصر :


افتراش: نماز میں دو سجدوں کے درمیان اور پہلے اور دوسرے تشہد میں بیٹھنے کے شرعی طریقوں میں سے ایک طریقہ ہے۔ اس کی کیفیت یہ ہے کہ دائیں پاؤں کو انگلیوں کے سہارے پر اس طرح کھڑا رکھاجائے کہ وہ قبلہ رو ہوں، بایاں پاؤں اس طرح بچھا ہوا رہے کہ وہ زمین سے ملا ہو اور یوں اس کے باطن پر بیٹھا جائے۔ اس طریقہ پر چار اورتین رکعتوں والی نماز کے تشہدِ اول میں بیٹھتے ہیں۔ اور دو رکعت والی نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان اور تین رکعتوں والی نماز کے آخری تشہد میں اس طرح بیٹھتے ہیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


لفظِ افتراش ’الفَرْشِ‘ سے ماخوذ ہے، بچھانے اورپھیلانے کو فرش کہتے ہیں۔ اس کا معنی ہے کسی چیز کو بچھونا بنانا اور اس پر بیٹھنا۔ جب دونوں بازوؤں کو زمین پر بچھونے کی طرح پھیلایا جائے تو کہا جاتا ہے ’افترشَ ذراعیہ‘ یعنی اس نے اپنے بازو پھیلادیے۔