شہری کا دیہاتی کی طرف سے بیچنا (بَيْعُ الْحَاضِرِ لِلْبَادِي)

شہری کا دیہاتی کی طرف سے بیچنا (بَيْعُ الْحَاضِرِ لِلْبَادِي)


الفقه التربية والسلوك أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شہروں یا قصبوں میں مقیم شخص کا اس شخص کے سامان تجارت کو بیچنے کی ذمہ داری اٹھانا جو دیہات کا باشندہ ہے یا پھر وہ دیہاتی کے بجائے اس علاقے کا نہ ہو۔

الشرح المختصر :


شہری کا دیہاتی کی طرف سے بیچنا: یہ اسلام میں حرام کردہ بیوع میں سے ایک قسم ہے۔ اس کی صورت یہ ہے کہ کسی شہر میں مقیم شخص کسی ایسے دوسرے شخص کے سامان تجارت کو بیچنے کی ذمہ داری اٹھائے جو اس شہر کا باشندہ نہ ہو جس میں وہ بازار ہے چاہے وہ دیہاتی ہو یا شہر میں آنے والا کوئی ایسا شخص ہو جو اس کا باشندہ نہ ہو چاہے دیہاتی ہو یا پھر کسی دوسرے قصبے یا شہر سے آیا ہو یعنی وہ اس کی طرف سے نائب بنے بایں طور کہ اسے کہے : اپنا سامان میرے پاس چھوڑ جاؤ تاکہ میں تمہارے لیے اسے مہنگے داموں بیچوں۔ (اس سے منع کرنے کا سبب یہ ہے کہ) اس میں شہر والوں کو نقصان پہنچتا ہے اور لوگوں کو تنگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔