تحویل (چادر کو پلٹنا) (التَّحْوِيْل)

تحویل (چادر کو پلٹنا) (التَّحْوِيْل)


الحديث أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


چادر کو پلٹا دینا بایں طور کہ اس کی دائیں طرف کو بائیں طرف اور بائیں طرف کو دائیں طرف کرنا۔

الشرح المختصر :


التَّحوِيلُ: کسی شے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا خواہ وہ شے حسی ہو یا معنوی، یا کسی شے کو ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کرنا۔ اس کی ایک صورت نمازِ استسقاء میں ”تحویل رداء“ (چادر کو پلٹنا) ہے۔ چادر پلٹنے کا طریقہ یہ ہے کہ: نمازی چادر کا جو حصہ دائیں طرف ہے اسے بائیں طرف کر دے اور جو بائیں طرف ہے اسے دائیں طرف کر دے بایں طور کہ چادر کے اوپری حصے کو نیچے اور نیچے والے حصے کو اوپر کر دے اور چادر کا جو حصہ دائیں کندھے پر ہو اسے بائیں کندھے پر اور جو بائیں کندھے پر ہو اسے دائیں کندھے پر کر دے۔ چادر پلٹنے کا ایک طریقہ یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ: آدمی کے بائیں پہلو کی طرف چادر کا جو نچلا کنارہ ہو اسے بائیں کاندھے پر رکھ دیا جائے اور اس کا برعکس بھی کیا جائے یعنی اوپر والا حصہ نیچے کر دیا جائے۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّحوِيلُ: یہ ”حَوَّلَ“ فعل کا مصدر ہے۔ جب آپ کسی شے کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کر دیں یا اس کی پہلی والی جگہ سے ہٹا کر دوسری جگہ کر دیں تو کہتے ہیں: حَوَّلْتُ الشَّيْءَ عن المَوْضِعِ تَحْوِيْلاً وحَوِيلاً۔ اسی سے ’’حَوَّلْتُ الرِّداءَ‘‘ ہے جو اس وقت بولا جاتا ہے جب آپ چادر کے ہر کنارے کو پلٹ کر دوسرے کنارے کی جگہ کر دیں۔