تَخْيِيرٌ: اختیار کرنا۔ (التَّخْيِيرُ)

تَخْيِيرٌ: اختیار کرنا۔ (التَّخْيِيرُ)


أصول الفقه الفقه

المعنى الاصطلاحي :


مکلف کو مختلف (شرعی) امور میں انتخاب کی آزادی دینا۔

الشرح المختصر :


’تخییر‘ سے مراد مخصوص شرعی امور میں مکلف شخص کو انتخاب کا حق سونپنا اور اسے مخصوص شرائط کے ساتھ کسی ایک امر کو چننے کا اختیار دینا، مثلاً کفارہ کی مختلف صفات میں سے کسی کا انتخاب کرنا ، قصاص یا معاف کرنے میں سے کسی ایک کو اختیار کرنا اور حج کے فدیہ کی ادائیگی میں اختیار کا ملنا وغیرہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّخْيِيرُ: چننے اور اختیار کرنے کے حق کو کسی دوسرے کے ساتھ منسوب کرنا یا کسی دوسرے کو سونپنا۔ کہا جاتا ہے: خَيَّرَهُ في الأَمْرِ، يُخَيِّرُهُ، تَخْيِيراً یعنی اسے کسی معاملہ میں اختیار دیا گیا۔’اختیار‘ سے مراد ہے بہترین چیز کو چننا یا منتخب کرنا۔ الخِیارُ کا معمنی ہے خیر اور بہتر امور کو طلب کرنا، اس کا اصل معنی ہے کسی شئے کی طرف مائل ہونا۔