تراویح، نمازِ تراویح (التَّرَاوِيحُ)

تراویح، نمازِ تراویح (التَّرَاوِيحُ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ایک قسم کی نفل نماز جو ماہ رمضان میں عشاء کی نماز کے بعد ادا کی جاتی ہے۔

الشرح المختصر :


’تراویح‘ مردوں اور عورتوں کے لیے ایک مسنون نماز ہے جو رمضان کی راتوں میں نماز عشاء کے بعد ادا کی جاتی ہے اور اس کا وقت طلوع فجر تک باقی رہتا ہے۔ رسول اللہ ﷺنے یہ نماز پڑھی تاہم بعدازاں اس اندیشے کے تحت اسے چھوڑ دیا کہ کہیں یہ فرض نہ ہو جائے۔ نماز تراویح کے فضائل میں سے کچھ یہ ہیں:1۔ نماز تراویح سابقہ گناہوں کی بخشش کا ایک ذریعہ ہے۔ 2۔ جو شخص امام کے ساتھ نماز پڑھتے ہوئے قیام کرتا ہے اس کے لیے پوری رات کے قیام کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


یہ’ترویحہ‘کی جمع ہے جس کا معنی ہے’استراحت کرنا‘ یعنی’راحت حاصل کرنا‘۔ ’تراویح‘ ایسی نماز کو بھی کہا جاتا ہے جس میں استراحت ہو۔ آپ کہتے ہیں’’روَّحَ الرَجُلُ بِالقَوْمِ‘‘ یعنی’آدمی نے لوگوں کو نماز تراویح پڑھائی‘۔ ’تراویح‘کا لفظ دراصل’روح‘سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے:’وسعت‘ اور ’کشادگی‘۔ جب کوئی شخص وسعت اور کشادگی کرے تو کہا جاتا ہے:’أَرَاحَ الْإِنْسَان‘ُ۔ ماہ رمضان میں ’نماز تراویح‘ کو یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ اس میں لوگ ہر چار رکعت کے بعد کچھ استراحت کرتے ہیں۔