تعاون (امداد باہمی) (التَّعَاوُنُ)

تعاون (امداد باہمی) (التَّعَاوُنُ)


الفقه الثقافة والدعوة التربية والسلوك

المعنى الاصطلاحي :


ممکنہ طور پر کسی خاص مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایک شخص کا دوسرے کی مدد اور حمایت کرنا۔

الشرح المختصر :


’تعاون‘ زندگی کی ضرورتوں میں سے ایک ضرورت ہے جس سے انسان بے نیاز نہیں ہوسکتا۔ اس کی دو قسمیں ہیں: پہلی قسم: نیکی اور تقوی کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد کرنا: اس سے مراد وہ تعاون ہے جو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرنے اور شرک و بدعت اور فسق پر مشتمل تمام معاصی کو چھوڑنے پر ہو۔ نیکی کے کاموں میں تعاون کرنے کے اعتبار سے لوگوں کی چار قسمیں ہیں: 1 -جو مدد کرتا ہے اور مدد مانگتا بھی ہے۔ یہ سب سے زیادہ انصاف کرنے والا شخص ہے۔ 2 -جو نہ تو مدد کرتا ہے اور نہ کسی سے مدد چاہتا ہے۔ یہ ملامت زدہ شخص ہے۔ 3 -جو خود تو مدد طلب کرتا ہے لیکن دوسرے کی مدد نھیں کرتا۔ یہ کمینہ اور بدطینت شخص ہوتا ہے۔ 4-جو دوسرے کی مدد کرتا ہے، لیکن خود مدد نھیں مانگتا۔ یہ شخص کریم (عالی ظرف) ہوتا ہے۔ دوسری قسم: گناہ اور ظلم کے کامون میں ایک دوسرے کی مدد کرنا۔ جیسے قتل کرنے، چوری کرنے اور ظلم کرنے وغیرہ میں تعاون کرنا۔

التعريف اللغوي المختصر :


التَّعاوُنُ: کسی شے پر مدد کرنا۔ اس کا حقیقی معنی: ایک دوسرے کی مساعدت اور مدد کرنا ہے۔ کہا جاتا ہے: ”أَعانَهُ على عَمَلِهِ، عَوْناً“ اس نے کام میں اس کی مدد کی۔ یہ ایک دوسرے کی پشت پناہی کرنے اور ایک دوسرے کی نصرت کرنے کے معنی میں بھی آتا ہے۔