عُشر لینا، مال کا دسواں حصہ لینا۔ (التَّعْشِير)

عُشر لینا، مال کا دسواں حصہ لینا۔ (التَّعْشِير)


علوم القرآن الثقافة والدعوة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


ذِمّی لوگ جب بغرض تجارت تیار شدہ مال کو لے کر اسلامی شہروں میں ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جائیں تو ان کے اس مال پر عُشر لاگو کرنا۔ (2)

الشرح المختصر :


تعشیر: ذِمّی لوگ جب مسلمانوں کے علاقے میں عہد و پیمان کے ساتھ تاجر بن کر آئیں تو ان سے عشر(مال کا دسواں حصہ) لینا۔ یہ ایک قسم کا ٹیکس ہے جو مسلمانوں کے شہروں میں تجارت کرنے پر لیا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


تعْشِيرُ: عُشر لینا۔ عُشر دس حصوں میں سے ایک حصے کو کہتے ہیں۔ کہاجاتا ہے: عَشَّرَ القَوْمَ یعنی ان کے مال میں سے دسواں حصہ لیا ۔