تکفیر (التَّكْفِير)

تکفیر (التَّكْفِير)


العقيدة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی مسلمان پر مرتد ہونے کا حکم لگانا۔

الشرح المختصر :


تکفیر:کسی مسلمان کو کفر کی طرف منسوب کرنا اور ( یہ کہنا کہ) وہ دین سے نکل گیا ہے۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب وہ شخص نواقضِ اسلام میں سے کسی ناقض کا ارتکاب کرے۔ تکفیر ایک شرعی حکم ہے جس کا فیصلہ اللہ اور اس کے رسول کا حق ہے بالکل ویسے ہی جیسے حلال و حرام اور فرض قرار دینے کا حق اللہ اور اس کے رسول کا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ ہر وہ قول و فعل جسے کفر کے ساتھ متصف کیا گیا ہے وہ کفر اکبر ہو۔ اسی طرح یہ بھی ضروری نہیں کہ ہر وہ شخص جو کفر میں مبتلا ہوگیا ہو اس پر کفر آگیا ہو (یعنی وہ کافر ہوجائے) بلکہ ایسا صرف اس وقت ہوتا ہے جب کفر کے اسباب و شروط پائیں جائیں اور اس کے موانع نہ پائیں جائیں، اس شخص کو کفر کے وصف سے متصف کرنے کا سبب یہ ہے کہ کفر اس کے دل کو ڈھانک لیتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


تکفیر کا لغوی معنی ہے ڈھانکنا اور چھپانا۔ اس کے یہ معانی بھی آتے ہیں: کسی شخص کو کفر کے ساتھ متصف کرنا، گناہ کو چھپانا، عاجزی کرنا۔