البارئ
(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...
جنگجو کو مالِ غنیمت میں سے اس کے حصے سے کچھ زائد دینا۔
تنفیل: اس کا معنی یہ ہے کہ حاکم یا سپہ سالار فوجیوں میں سےجو زیادہ بہادری دکھائے یا پھر دشمن کو زیادہ نقصان پہنچائے اسے مال غنیمت میں اس کے حصہ سے کچھ زائد دے دے۔ تنفیل کی تین صورتیں ہیں: 1. حاکم لشکر کے آگے ایک دستہ بھیجےجو دشمن پر حملہ آور ہو اور جو کچھ مالِ غنیمت ان کے ہاتھ آئے ان میں سے ان کے لیے کچھ حصہ مقرر کردے جیسے جاتے وقت چوتھائی حصہ اور واپسی میں تہائی حصہ۔ 2. حاکم یا سپہ سالار لشکر کے بعض افراد کو لڑائی میں بہادری وغیرہ دکھانے پر مالِ غنیمت سے کچھ زیادہ حصہ دے۔ 3. حاکم یوں کہے کہ: جس نے فلاں کام کیا مثلاً دشمن کی فصیل کو توڑنا یا ان کی دیوار میں نقب لگانا وغیرہ تو اسے اتنا اور اتنا ملےگا۔
تنفیل:ترجیح دینا اور زیادہ کرنا۔ اس کا معنی 'نفل' کا دینا یعنی مال غنیمت کا دینا بھی آتا ہے۔