الحفيظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحفيظ) اسمٌ...
وہ کتاب جسے اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام پر بنی اسرائیل کے لیے نور و ہدایت کے طور پر نازل فرمایا۔
توریت: وہ آسمانی کتاب جسے اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام پر نازل فرمایا۔ یہودیوں کی اصطلاح اور ان کے اعتقاد کے مطابق: یہ پانچ کتابیں (اسفار) ہیں جنھیں موسیٰ علیہ السلام نے اپنے ہاتھ سے لکھا تھا۔ ’بنتا‘ کی طرف نسبت کرتے ہوئے اسے ’بنتاتوک‘ نام دیتے ہیں۔ ’بنتا‘ یونانی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ’پانچ‘ یعنی پانچ کتابیں ہے۔ وہ پانچ کتابیں یہ ہیں: سِفرِ تکوین (کتاب پیدائش)، سفرِ خروج، سفرِ لاوِیین (کتاب احبار)، سفرِ عدد (کتابِ گنتی) اور سفرِ تثنیہ۔ ’توریت‘ کی تعلیمات منسوخ ہو چکی ہیں اور ان پر عمل کرنا جائز نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ قرآن کریم پہلی تمام کتابوں پر محافظ اور نگہبان ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [وأنزلنا إليك الكِتابَ بالحقِّ مُصَدِّقاً لما بين يديه مِن الكِتاب ومُهَيمِناً عليه] ’’اور ہم نے آپ کی طرف حق کے ساتھ یہ کتاب نازل فرمائی ہے جو اپنے سے اگلی کتابوں کی تصدیق کرنے والی ہے اور ان کی محافظ ہے۔‘‘ (المائدة:48)، نیز اللہ تعالیٰ نے اس بات کی خبر دی ہے کہ اہلِ کتاب یعنی یہود ونصاریٰ نے اپنی کتابوں میں تحریف اور تبدیل کیا ہے، اور انھوں نے دروغ گوئی اور افتراپردازی سے کام لیتے ہوئے اس میں ایسی باتیں شامل کردی ہیں جو اس میں سے نھیں ہیں۔
’توراۃ‘ (توریت): اس کا معنی ہے ’روشنی‘ اور ’نور‘۔ بعض اہلِ لغت نے کہا ہے کہ یہ اصلاً عبرانی زبان کا لفظ ہے جس کا معنی ’شریعت‘ ہے۔