مفادِ عامہ کی خاطر مخصوص کی ہوئی زمین (الْحِمَى)

مفادِ عامہ کی خاطر مخصوص کی ہوئی زمین (الْحِمَى)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


وہ زمیں جسے حاکم کسی خاص مصلحت کے لیے مختص کر لیتا ہے اور اس کے قریب جانا ممنوع قرار دیتا ہے۔

الشرح المختصر :


حمی غیر آباد زمین کی اس جگہ کو کہتے ہیں جسے حاکم یا اس کا نائب مسلمانوں کے ان جانوروں کو چرانے کے لیے مختص کر دیتا ہے جن کی نگہداشت کرنا اس کی ذمہ داری ہوتی ہے جیسے صدقہ اور جزیہ میں وصول کیے گیے جانور اور مجاہدین کے مویشی وغیرہ جن میں مسلمانوں کا مفاد عامہ ہوتا ہے، اور لوگوں کو اس جگہ کے استعمال اور اس سے نفع اٹھانے سے روک دیتا ہے بشرطیکہ اس سے مسلمانوں کو کوئی پریشانی یا نقصان نہ پہنچے۔ اس طرح، ہمارے زمانے میں، اگر کوئی حاکم کچھ جگہوں کو محفوظ قرار دیتا ہے جن کی لوگوں کی حفاظت کے لیے ضرورت ہوتی ہے، یا بلندی پر واقع چند مقامات کو لوگوں کی حفاظت کے لیے (محفوظ قرار دیتا ہے)، تو وہ محفوظ جگہیں اور ممنوعہ علاقے قرار پائیں گے۔

التعريف اللغوي المختصر :


الحِمَى: ہر وہ شے جس کی حفاظت کی جائے اور اس کے قریب نہ جایا جائے۔ حمایة کا حقیقی معنی ہے: منع کرنا اور روکنا۔ کہا جاتا ہے: ”حَمَيْتُ الـشَّيْءَ، حَمْياً وحِمْيَةً“ میں نے اس شے کی حفاظت کی یعنی اس سے قریب ہونے سے منع کردیا۔ حِمى اس جگہ کو بھی کہا جاتا ہے جس میں (جانور) چرانا ممنوع ہو۔