اخذ کرنا، لینا (الأَخْذ)

اخذ کرنا، لینا (الأَخْذ)


الحديث أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی چیز کو قبضے میں لینا اور اسے حاصل کرنا۔

الشرح المختصر :


’اخذ‘ سے مراد ہے کسی چیز کو قبضے میں لینا اور اس پر تسلط حاصل کرنا، چاہے وہ کوئی عینی (موجود) چیز ہو یا وہ کوئی منفعت ہو ۔’اخذ‘ کی دو قسمیں ہیں: 1:حق کی بنیاد پر لینا: جیسے کسی سامانکے مقابلے میں اس کی قیمت کا لینا اور نکاح کے مقابلے میں (عورت ) کا مہر لینا۔ 2: بغیر حق کے لینا: جیسے چوری یا غصب وغیرہ۔

التعريف اللغوي المختصر :


’کسی چیز کا لینا‘ اور ’حاصل کرنا‘۔ کہا جاتا ہے: ”أَخَذْتُ الشَّيْءَ، آخُذُهُ، أَخْذاً“ یعنی میں نے اس شے کو لے لیا۔ ’لینے‘ کی ضد ’دینا‘ اور ’عنایت‘ کرناہے۔ ’اخذ‘ کا اصل معنی ہے کسی چیز کو قبضے میں لینا اور اکٹھا کرنا۔