البحث

عبارات مقترحة:

البارئ

(البارئ): اسمٌ من أسماء الله الحسنى، يدل على صفة (البَرْءِ)، وهو...

القدير

كلمة (القدير) في اللغة صيغة مبالغة من القدرة، أو من التقدير،...

المصور

كلمة (المصور) في اللغة اسم فاعل من الفعل صوَّر ومضارعه يُصَوِّر،...

دارُالاسلام، دارِ اسلام۔
(دَارُ الإِسْلَامِ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

ہر وہ ملک جہاں اسلامی احکام کا غلبہ ہو اگرچہ وہاں کے باشندوں کی اکثریت کافر ہو ۔

الشرح المختصر

دارُ الإسْلام: ہر وہ ملک جس کے حکام اور مقتدر لوگ اس میں حدود اللہ قائم کرتے ہیں یا اس کی رعیت پراسلامی شریعت کی رو سے حکومت کرتے ہیں اور اس کی رعایا اسلامی شریعت کے مقتضیات پر عمل کرسکتی ہے۔ چنانچہ دارالاسلام میں مساجد بھی ہوتی ہیں اور نماز پڑھنے والے بھی ہوتے ہیں اگرچہ (اس کے ساتھ ساتھ) اس میں معاصی بھی پائے جائیں جیسے شراب اور آلات موسیقی وغیرہ۔ چنانچہ اسے حلال جاننا اور اس کی حرمات کو پامال کرنا جائز نہیں ہے اور نہ اس کے باشندوں کے ساتھ قتال کرنا جائز ہے چاہے اس میں فسق و فساد کا غلبہ اور کثرت ہی کیوں نہ ہو ۔ (اس صورت حال میں) اہل سنت صرف دعوت اور اصلاح کی کوشش پر ہی اکتفا کرتے ہیں۔