الحافظ
الحفظُ في اللغة هو مراعاةُ الشيء، والاعتناءُ به، و(الحافظ) اسمٌ...
روافض کا ایک فرقہ جو علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کے قائل ہیں اور محمد ﷺ کو برا بھلا کہتے ہیں۔
’ذَمِّیّۃ‘ اسلامی فرقوں سے خارج غالی روافض کا ایک فرقہ ہے جو کہتے ہیں کہ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ الٰہ (معبود) ہیں، انہوں نے محمد ﷺ کو اس لیے بھیجا تھا کہ وہ لوگوں کو ان کی بندگی کی طرف بلائیں لیکن انہوں نے کسی اور الٰہ کی جانب سے خود اپنی رسالت کا دعویٰ کردیا۔ انہیں ’ذَمِّیّۃ‘ کا نام اس لیے دیا گیا ہے کیوں کہ یہ اللہ کے رسول محمد ﷺ کی عیب جوئی اور سب وشتم کرتے تھے۔ اس فرقے کے بعض افراد دونوں یعنی محمد ﷺ اور علی رضی اللہ عنہ کی الوہیت کے قائل ہیں، بس دونوں میں سے کسے مقدم رکھا جائے اس پر اختلاف ہے، بعض تو حسن، حسین رضی اللہ عنہما اور فاطمہ رضی اللہ عنہا کی الوہیت کے قائل ہیں، نیز فاطمہ رضی اللہ عنہا کے نام سے تائے تانیث کو حذف کر دیتے ہیں تاکہ آپ رضی اللہ عنہا سے انثیت کے نقص کو دور کر دیا جائے۔ اور کہا کہ یہ پانچوں ایک ہی ہیں اور ان میں ایک ہی روح ہے۔ ذَمِّیّۃ فرقے کو علبائیّۃ بھی کہا جاتا ہے جو کہ علباء بن ذراع الدَّوسی کے پیروکار ہیں، اور ایک قوم کا کہنا ہے کہ وہ اسدی ہے۔
ذَمِّیّۃ (ذال کے زبر کے ساتھ): یہ ’ذم‘ کی طرف منسوب ہے۔ ’ذم‘ کا معنی ہے: ’عیب‘، ’خامی‘ اور ’برائی‘۔ کہا جاتا ہے: ”ذَمَّ الشَّخْصَ ذَمّاً“ یعنی اس شخص کی برائی اور نکتہ چینی کی۔ ’ذَمِّیّہ‘ سے مراد ’ذَمِّیّہ فرقہ‘ہے۔