رَھْن، گروی رکھنا۔ (الرَّهْنَ)

رَھْن، گروی رکھنا۔ (الرَّهْنَ)


الفقه أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


کسی مالی قیمت کی حامل شے کو کسی حق کے بدلے میں رکھ لینا جس کے ذریعے اس حق کو وصول کرنا ممکن ہو۔ (2)

الشرح المختصر :


’رہن‘: اس سے مراد فریقین کے مابین طے پانے والا ایسا عقد ہے جس میں کسی مالی قیمت کی حامل شے کو حق کی (ادائیگی کی ) یقین دہانی کے لئے رکھ لیاجاتا ہے اور اس عقد کے ذریعے صاحب حق اپنے حق سے متعلق یہ ضمانت لیتا ہے کہ اگر ’قرض دار‘ اس کی ’ادائیگی‘ سے قاصر ہوجائے یا پھر اس سے اس حق کو وصول کرنا ممکن نہ رہے تو ’رہن‘ کو بیچ کر یہ حق پوری طرح سے وصول کیا جاسکے۔ چنانچہ ’رہن‘ کی حقیقت یہ ہے کہ مالی قیمت کی حامل کسی شے کو دوسرے کے ذمہ واجب الادا حق کی ضمانت کے طور پر رو ک لینا۔ مثلاً کوئی شخص کسی دوسرے سے کچھ مال بطورِ قرض لے اور کوئی غیر منقولہ جائیداد یا جانور قرض دینے والے کے پاس (بطور ضمانت) رکھ دے جو قرض کی ادائیگی تک اسی کےپاس رہے۔ (3)

التعريف اللغوي المختصر :


’ثبات‘ اور ’دوام‘۔ کہاجاتا ہے ’’ماءٌ راهِنٌ ‘‘ ٹھہرا ہوا پانی، ’’رِھَنَ بِالمَکان يَرْهَنُ، رُهُوناً‘‘ یعنی ’وہ (اس جگہ) قیام پذیر ہوا اور ’ٹھہر گیا‘ ۔’رہن‘ کا لفظ ’روک لینے‘، ’استحکام، ’لزوم‘ اور ’منع‘ کرنے کے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔