الشافي
كلمة (الشافي) في اللغة اسم فاعل من الشفاء، وهو البرء من السقم،...
دل کو كسی ایسی لذّت سے انشراح حاصل ہونا جس میں نفس کی طمانیت ہو۔
’سرور‘ کا معنی ہے: ’دل کا انشراح اور قلب کا اس چیز سے لذت محسوس کرنا جس میں نفس کا اطمینان ہو، چاہے وہ کسی منفعت کے حصول کی وجہ سے ہو یا فوری طور پر یا بعد میں کسی نقصان کے زائل ہونے کی وجہ سے ہو۔ سرور کے تین درجات ہیں: پہلا درجہ: ذائقہ ایمان چکھنے، اللہ کی طرف متوجہ ہونے، اس کے ساتھ انسیت اور اس کی عبادت سے لذت محسوس کرنے کا سرور۔ دوسرا درجہ: اللہ کی نعمتوں پر حاصل ہونے والا سرور۔ قلبی اور روحانی نعمتیں جسمانی نعمتوں سے زیادہ اہم اور زیادہ مکمل ہوتی ہیں۔ تیسرا درجہ: کسی اچھائی کو کرنے اور اسے دوسروں تک پہنچانے پر ملنے والا سرور۔
السُّرُورُ: خوشی۔ اس کا معنی بے انتہا خوش ہونا اور خوشی محسوس کرنا آتا ہے۔ ’سرور‘ کا لفظ دراصل ’اسرار‘ سے ماخوذ ہے، جس کا معنی ہے: مخفی کرنا اور چھپانا۔ ایک قول کی رو سے اس کا اصل معنی: دائم ہونا اور برقرار رہنا ہے۔