الحي
كلمة (الحَيِّ) في اللغة صفةٌ مشبَّهة للموصوف بالحياة، وهي ضد...
کماحقہ کوئی بات سننا پھر اُس کے معنیٔ مراد کو سمجھنا اور اس کی حفاظت کرنا نیز اس پر ثابت قدم رہنا۔
فقہاء نے بہت سارے فقہی مسائل میں ضبط و اتقان کی شرط رکھی ہے۔ مثلا عدالتی امور میں گواہی دینا۔ کیوں کہ ضبط انسان کو جھوٹی، غلط بیانی اور قصدًا یا بلا قصد وارادہ جھوٹ بولنے سے روکتا ہے، لہذا جب گواہ یاد رکھنے والا اور ہوش مند ہوگا، تو لغزشوں سے پاک گواہی دے گا۔
ضبط کا لغوی معنی ہے کسی شے کا لازم ہونا اور جدا نہ ہونا۔ اصل میں یہ مضبوطی کے ساتھ کسی چیز کی حفاظت کرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اس کی ضد تفریط بمعنی کمی کرنا، ضائع کرنا اور عاجز رہنا ہے۔ ضبط کے معانی میں قوت وشدت، دیکھ بھال، قید کرنا، شمار کرنا اور تحدید کرنا بھی آتے ہیں۔