عذابِ قبر (عَذَابُ الْقَبْر)

عذابِ قبر (عَذَابُ الْقَبْر)


العقيدة

المعنى الاصطلاحي :


وہ دردناک عذاب جسے اللہ تعالی نافرمانوں کی روحوں اور جسموں پر ان کی وفات کے بعد مسلط کرتا ہے؛ یہ عذاب یا تو وقتی ہوتا ہے یا قیامت تک کے لیے دائمی۔

الشرح المختصر :


عذابِ قبر دراصل اس عذاب کا نام ہے جو کہ اس کے مستحق پر قبر میں واقع ہوتا ہے۔ اس پر ایمان لانا غیب اور یومِ آخرت پر ایمان لانے میں سے ہے۔ اہل سنت و جماعت کے نزدیک عذابِ قبر برحق ہے جو روح و بدن دونوں کو ہوتا ہے، اور بسااوقات صرف روح کو ہوتا ہے۔ عذابِ قبر کی دو قسمیں ہیں: 1- دائمی اور مستقل عذابِ قبر جو روزِ قیامت تک جاری رہنے والا ہوگا۔ اس قسم کا عذاب کافر اور نفاق اکبر والے کو ہوگا۔ 2- وقتی عذاب جو کہ گناہ گار مسلمان کو اس کے گناہوں کے بقدر ہوگا اگر اللہ تعالیٰ اسے عذاب دینا چاہے۔ یہاں عذاب سے مراد دردناک سزا ہے۔ اس کی دو قسمیں ہیں: 1۔ حسّی عذاب: اس کی بہت سی صورتیں ہیں، مثلاً لوہے کے ہتھوڑے سے مارنا، منہ کی دونوں باچھوں کا پھاڑنا، سر پر پتھر مارنا، آگ کا بچھونا اور آگ کا لباس پہنانا وغیرہ۔ 2۔ معنوی عذاب: مثلاً حسرت، ندامت، ذلت اور خوف وہراس وغیرہ۔