القيوم
كلمةُ (القَيُّوم) في اللغة صيغةُ مبالغة من القِيام، على وزنِ...
انسان کی خود اپنی ذات یا اہل و عیال یا نسب میں پائی جانے والی کوئی ایسی شے جس کی وجہ سے اس کی تعریف یا برائی ہو۔
’عِرض‘ سے مراد انسان میں پائی جانے والی ہر وہ بات ہے جس کی وجہ سے اس کی تعریف یا برائی ہو، چاہے یہ اس کی اپنی ذات میں ہو مثلاً اس پر زنا کاری کی تہمت لگے، یا پھر اس کے اہل و عیال میں ہو جیسے اس کی بیوی کی عزت کے بارے میں اس پر انگلی اٹھائی جائے، یا پھر یہ بات اس کے نسب سے متعلق ہو، جیسے کہ اس کے نسب کی صحت میں عیب نکالا جائے یا اس کے آباء واجداد کو برا بھلا کہا جائے۔ ہر انسان کے بارے میں اصل تو یہی ہے کہ اس کی عزت وآبرو کی عیب جوئی اور عبث سے حفاظت کی جائے۔
عِرض: عزت اور خاندانی شرافت۔ کہا جاتا ہے: ”فُلانٌ كَرِيمُ العِرْضِ“ یعنی فلاں حسب ونسب والا ہے، عِرض سے مراد ہر وہ شے ہے جس کی وجہ سے انسان کی تعریف یا برائی کی جائے۔