الودود
كلمة (الودود) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فَعول) من الودّ وهو...
قرآن کے وہ الفاظ جن کے معانی محتاجِ بیان ہوتے ہیں ۔
"غریبُ القرآن "سے مراد اسماء و افعال اور حروف میں سے ہر وہ کلمہ ہے جو وضاحت کا محتاج ہو خواہ اس کا معنی مبہم ہو یا مبہم نہ ہو۔ اس تعریف سے ہر وہ لفظ نکل جاتا ہے جس کا معنی مجہول نہ ہو جیسے الأَرْض (زمین)، السَّمَاءِ (آسمان) اور الماء (پانی) وغیرہ۔ یہ ایسے الفاط ہیں جو محتاجِ بیان نہیں ہیں۔ غریب القرآن کو "غریب" کا نام دیا گیا کیونکہ یہ اکثر لوگوں کی سمجھ سے بعید ہوتا ہے اس لیے دیگر واضح الفاظ سے الگ تھلگ ہوتا ہے۔ اس قسم کے کلمے میں غرابت کی وجہ کبھی تو قلتِ استعمال ہوتی ہے اور کبھی لغات و لہجات میں اختلاف یا پھر قاری یا سامع کی زبان سے واقفیت کی کمی یا اس طرح کا کوئی اور سبب ہوتا ہے۔ غریب القرآن، علمِ معانی القرآن کا ایک جزء ہے کیونکہ علمِ معانی القرآن میں پہلے مفردات کی وضاحت ہوتی ہے اور پھر آیت کا معنی مرادی بیان کیا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اہل عرب کے اس اسلوب پر بھی توجہ دی جاتی ہے جس میں قرآن نازل ہوا ۔