قصاص، بدلہ (القُصَّاص)

قصاص، بدلہ (القُصَّاص)


الحديث أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


شرعی طور پر مقرر سزا جو مجرم کو اسی قسم کی سزا دینے کا تقاضا کرتی ہے جیسا اس نے جرم کیا ہے۔

الشرح المختصر :


قصاص ایک شرعی طور پر مقرر اور ثابت شدہ سزا ہے جو جرم اور سزا کے مابین حتی الامکان یکسانیت کا تقاضا کرتی ہے۔ اس کے اسباب یہ ہیں: قتل کرنا، (کوئی عضو) کاٹ دینا، زخمی کردینا، سرپھوڑ دینا اور اعضاء کے منافع کو ختم کردینا۔ جرم کی نوعیت کے اعتبار سے قصاص کی دو قسمیں ہیں: (1) جان کا قصاص (2) جان سے کم تر چیز کا قصاص، جیسے آنکھ، کان، دانت اور اس طرح کے کسی اور عضو کا قصاص۔ قصاص اپنی حقیقت کے اعتبار سے دو قسموں میں منقسم ہوتی ہے: (1) حسی و معنوی قصاص جیسے قتل اور زخمی کرنا۔(2) معنوی قصاص: جیسے مالی سزا۔ قصاص دو میں سے کسی ایک امر کے ذریعہ ثابت ہوتا ہے: 1- مجرم خود جرم کا اقرار کرلے۔ 2- دو عادل آدمی گواہی دے دیں۔

التعريف اللغوي المختصر :


قِصاصْ: ’مماثلت اور برابری‘۔ ’قصاص‘ کا معنی ’ہم مثل سزا دینا‘ بھی آتا ہے۔ کہا جاتا ہے: ” اقْتَصَّ مِنْ عَدُوِّهِ“ یعنی ’اس نے اپنے دشمن کے ساتھ وہی کچھ کیا جو اس نے اس کے ساتھ کیا تھا‘۔ ’قصاص‘ کا لفظ دراصل’قص‘ سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے: ’پیچھے لگنا‘۔ ایک قول کی رو سے ’قص‘ کا معنی ہے’کاٹنا‘۔