لَحْنْ (لفظی غلطی) ۔ (اللَّحْن)

لَحْنْ (لفظی غلطی) ۔ (اللَّحْن)


علوم القرآن الفقه

المعنى الاصطلاحي :


لفظ کو بولتے ہوئے غلطی کرنا خواہ اس سے معنی تبدیل ہو یا نہ ہو۔

الشرح المختصر :


"لحن "قرآن کریم کی درست قرأت سے ہٹ جانے کو کہا جاتا ہے خواہ یہ تجوید کے قواعد سے عدمِ واقفیت کی بنا پر ہو یا پھر مخصوص سروں سے ہم آہنگی میں اچھی تلاوت کی غرض سے ایسا ہو یا پھر اس طرح کی کوئی اور وجہ ہو۔ لحن کی دو اقسام ہیں: اول: لحنِ خفی۔ یہ معنی میں نہیں ہوتا بلکہ لفظ کی تجوید کے قواعد میں واقع ہوتا ہے اور صرف ماہرین ہی اس کی پہچان کر سکتے ہیں۔ دوم: لحن ِجلی۔ اس سے مراد لفظ میں آنے والا وہ خلل اور بگاڑ ہے جو تجوید کے قواعد اور کلمے کی ساخت دونوں میں خلل انداز ہوتا ہے چاہے اس سے معنی تبدیل ہو یا نہ ہو۔ یہ لحن حروف میں بھی واقع ہوتا ہے اور کلمات و حرکات میں بھی بایں طور کہ ایک حرف یا ایک کلمےکی کمی یا بیشی کر دی جاتی ہے یا پھر ایک حرکت کو دوسری حرکت کے ساتھ تبدیل کر دیا جاتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر :


لحْن (حاء کے سکون کے ساتھ) کا معنی ہے غلطی کرنا اور صحیح کو ترک کرنا۔ "اللحن" کا حقیقی معنی کسی شے کو اس کے رخ سے موڑنا آتاہے۔ جب کوئی شخص کسی بات کو پھیر دے اور اسے اس کے رخ سے ہٹا دے تو کہا جاتا ہے ’’ لَحَنَ الشَّيْءَ وَلَحَنَهُ يُلَّحِنُهُ لَحْنًا وَتَلْحِينًا‘‘۔کہ اُس نے شے میں غلطی کی۔ "لحن" کے یہ معانی بھی آتے ہیں: آواز، اچھی گفتگو کرنا اور جھومنا۔