البحث

عبارات مقترحة:

الوهاب

كلمة (الوهاب) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فعّال) مشتق من الفعل...

الرحيم

كلمة (الرحيم) في اللغة صيغة مبالغة من الرحمة على وزن (فعيل) وهي...

الحليم

كلمةُ (الحليم) في اللغة صفةٌ مشبَّهة على وزن (فعيل) بمعنى (فاعل)؛...

مشقت
(الْمَشَقَّةُ)


من موسوعة المصطلحات الإسلامية

المعنى الاصطلاحي

حکم شرعى کے نفاذ کے وقت ایسی دشواری جو برداشت کے معمول سے باہر ہو۔

الشرح المختصر

مشقت دو طرح کی ہے ایک عادی مشقت جو کہ غالباً ہر کام میں پائی جاتی ہے، دوسری مشقت وہ ہے جو عادی مشقت کے علاوہ ہے۔ قواعد فقہیہ کبری جن پر فقہ کا دارومدار ہے اس میں یہی مشقت مراد ہوتی ہے۔ یہ قاعدہ ملاحظہ ہو: ”المَشَقَّةُ تَجْلِبُ التَّيْسِيْرَ“ (یعنی سختی آسانی لاتی ہے)۔ اس لیے کہ شرعی احکام میں اصل اور بنیادی بات یہ ہے کہ وہ تیسیر (آسانی) پر مبنی ہیں۔ یہاں مَشقت سے مراد سخت دشواری والا معاملہ اور ایسی پریشانی و تکلیف ہے جو انسان کو تھکا دے اور اسے مشکل و تنگی میں ڈال دے۔ یہاں ’مشقت‘ سے مراد عادی مشقت نہیں ہے جو انسان کو لاحق ہونے والی کسی بھی قسم کی تھکن ہوتی ہے، بلکہ اس سے ایک خاص قسم (کی تھکن) مراد ہے کہ شریعت نے ایسے آسان اور ہلکے احکام مشروع کیے ہیں جن کے ساتھ یہ تھکاوٹ اور غیر معمولی پریشانی و تکلیف ختم ہو جاتی ہے۔ البتہ جو مشقت اس کے علاوہ ہے اس کا شمار شرعی مشقت میں نہیں ہوتا ہے۔

التعريف اللغوي المختصر

مَشقت: سختی، بوجھ، محنت، تکلیف اور مشكل۔ کہا جاتا ہے: ”شَقَّ عليه الأَمرُ“ یعنی اس پر وہ امر بوجھ بن گیا اور اسے تھکا دیا۔