حاکم کا مال کو ضبط کر لینا (الْمُصَادَرَةُ)

حاکم کا مال کو ضبط کر لینا (الْمُصَادَرَةُ)


الفقه الثقافة والدعوة أصول الفقه

المعنى الاصطلاحي :


حاکم کا ایک مخصوص مال کی ملکیت کو اس کے مالک سے جبراً چھین لینا اور اسے معاوضہ کے بغیر ریاست کی ملکیت میں شامل کر لینا۔

الشرح المختصر :


مُصَادَرَہ: یہ مالی تعزیری سزاؤں میں سے ہے۔ اس سے مراد محکوم علیہ کے مال پر بغیر معاوضہ کے سزا کے طور پر قبضہ کرنا ہے اسے چھین کر یا اسے ضائع کرکے، یا فروخت کے ذریعے اس کی ملکیت سے باہر نکال کر۔ اس کی دو قسمیں ہیں: 1- مُصَادَرَہ عامہ (عمومی ضبطی): کسی شخص کی تمام املاک وجائیدادیں، یا بلا تعین ان میں سے ایک مشترکہ حصے کو سلب کرکے اسے ریاست کی ملکیت میں شامل کردینا۔ 2- مُصَادَرَہ خاصہ (خصوصی ضبطی): کسی شخص کے مملوکہ مخصوص مال کی ملکیت کو جبراً اس کی رضامندگی کے بغیر چھین کر اسے بلا مقابل ریاستی ملکیت میں منتقل کر دینا۔

التعريف اللغوي المختصر :


مُصَادَرَہ: کسی چیز کا مطالبہ کرنا۔ جیسے کہا جاتا ہے: ’’صَادَرَهُ عَلَى مِقْدَارٍ مِنَ الـمَالِ‘‘ یعنی اس نے اس سے کچھ مال کا مطالبہ کیا۔ یہ در اصل الصَّدَر سے ہے- جس کا معنی ہے لوٹنا۔ اس کے علاوہ یہ قبضہ کرنے اور چھیننے کے معنی میں بھی آتا ہے۔