توحيد الألوهية
عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے مرفوعاً روایت ہے: ’’جس نے تعویذ لٹکایا، اللہ اس کی مراد پوری نہ کرے، اور جس نے سیپ لٹکائی اللہ اسے آرام و سکون نہ دے۔‘‘ اور ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں:’’جس نے تعویذ لٹکایا اس نے شرک کیا۔‘‘  
عن عقبة بن عامر -رضي الله عنه- مرفوعاً: "من تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فلا أَتَمَّ الله له، ومن تَعَلَّقَ وَدَعَةً فلا وَدَعَ الله له" وفي رواية: "من تَعَلَّقَ تَمِيمَةً فقد أَشْرَكَ".

شرح الحديث :


حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ جو شخص تعویذات کو استعمال کرتا ہے اور عقیدہ رکھتا ہے کہ یہ نقصان سے بچاتے ہیں تو وہ نبی ﷺ کی اس کے متعلق کی جانے والی اس بد دعا کی زد میں آتا ہے کہ اللہ تعالی اس کے ارادے کو الٹ دے اور اس کے کام پورے نہ ہوں۔ اسی طرح نبی ﷺ نے سابق الذکر ارادے کے ساتھ سیپ کو استعمال کرنے والے پر بھی بد دعا فرمائی ہے کہ اللہ تعالی اسے راحت و سکون میں نہ رکھے بلکہ ہر تکلیف دہ شے کو اس کے خلاف متحرک کر دے۔ اس دعا سے مقصود اس فعل کے کرنے سے ڈرانا ہے، جیسا کہ نبی ﷺ ایک دوسری حدیث میں فرماتے ہیں کہ یہ عمل اللہ کے ساتھ شرک ہے۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية