فضل العناية بالقرآن
ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بے شک وہ شخص جس کے دل میں قرآن کا کچھ حصہ (یاد) نہ ہو وہ ویران گھر کی طرح ہے۔  
عن ابن عباس -رضي الله عنهما-، قالَ: قالَ رسولُ اللهِ -صلى الله عليه وسلم-: «إنَّ الَّذِي لَيْسَ في جَوْفِهِ شَيْءٌ مِنَ القُرْآنِ كَالبَيْتِ الخَرِبِ».

شرح الحديث :


حدیث کا مفہوم: جس شخص کے دل میں کچھ بھی قرآن موجود نہیں وہ ویران خالی گھر کی مانند ہے۔ یعنی قرآن جب کسی کے اندر ہوتا ہے بایں طور کہ اسے پورا قرآن یا اس کا کچھ حصہ یاد ہوتا ہے تو وہ اس قلت و کثرت کے لحاظ سے اس کا دل آباد اور مزین ہوتا ہے اور جب اس کا دل اس سے خالی ہوتا ہے بایں طور کہ اسے اس (قرآن) کا کچھ بھی حصہ یاد نہیں ہوتا تو اس صورت میں وہ ایسے گھر کی مانند ویرانہوتا ہے جو ان ساز و سامان سے تہی ہو جو گھر کی زینت و خوبصورتی ہوا کرتے ہیں۔ یعنی قرآن پاک دل کو آباد کرتا ہےاور اسے کتاب عزیز کے نور سے منور رکھتا ہے۔ یہ حدیث ضعیف ہے جس میں کوئی حجت نہیں۔ دیکھئے: دليل الفالحين (6/170)، شرح رياض الصالحين (4/656)، بهجة الناظرين (2/230).  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية