العيوب في النكاح
شعبی کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جس خاتون نے شادی کی، درآں حالیکہ اسے برص، پاگل پن، کوڑھ یا قرن کی بیماری (اندام نہانی سے متعلق عورت کی ایک خاص بیماری) ہو، تو خاوند جب تک اس سے جماع نہ کر لے، اسے اختیار ہے؛ چاہے تو اسے رکھے اور چاہے تو طلاق دے دے۔ اور اگر اس عورت کے ساتھ ہم بستری کرلی ہے، تو عورت کے لیے مہر ہے کہ جس کے بدلے مرد نے اس کی شرم گاہ کو حلال کیا ہے“۔  
عن الشعبي قال: قال علي رضي الله عنه: «أَيُّمَا امرأة نكحت وبها بَرَصٌ, أو جُنُونٌ, أو جُذَامٌ, أو قَرَنٌ فزوجها بالخيار ما لم يَمَسَّهَا، إن شاء أمسك، وإن شاء طلق، وإن مَسَّهَا فلها المَهْرُ بما اسْتَحَلَّ من فرجها».

شرح الحديث :


اس اثر میں اس بات کا بیان ہے کہ برص، جنون، کوڑھ اور قرن ایسے عیوب ہیں، جن کی وجہ سے نکاح فسخ ہوجاتا ہے؛ اس لیے کہ یہ ایسے عیوب ہیں جو مرد و زن کی ازدواجی زندگی کے قیام سے مانع ہیں اور مرد ان کی وجہ سے مجامعت نہیں کر سکتا۔ ایسے میں شادی فسخ (توڑنے) کرنے کا اختیار شوہر کو حاصل رہتا ہے؛ چاہے تو اسے زوجیت میں رکھے اور چاہے تو طلاق دےدے۔ اسے مہر بھی واپس مل جائے گا، الا یہ کہ دخول و جماع کر لیا ہو۔ اس صورت میں اسے مہر (واپس) نہیں ملے گا۔  

ترجمة نص هذا الحديث متوفرة باللغات التالية