البحث

عبارات مقترحة:

الكبير

كلمة (كبير) في اللغة صفة مشبهة باسم الفاعل، وهي من الكِبَر الذي...

الجبار

الجَبْرُ في اللغة عكسُ الكسرِ، وهو التسويةُ، والإجبار القهر،...

السبوح

كلمة (سُبُّوح) في اللغة صيغة مبالغة على وزن (فُعُّول) من التسبيح،...

جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ جب فتح مکہ کے دن مکہ میں داخل ہوئےتو آپ نے سیاہ عمامہ پہن رکھا تھا۔ ابو سعید عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں: گویا میں رسول اللہ کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا ہے جس کے دونوں کنارے آپ کے دونوں شانوں کے مابین لٹک رہے ہیں۔ ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ لوگوں سے خطاب فرما رہے تھے اور آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا تھا۔

شرح الحديث :

جابر رضی اللہ عنہ نے اپنی حدیث میں بتلایا ہے کہ نبی فتح مکہ کے سال مکہ میں داخل ہوئے تو آپ نے سیاہ عمامہ باندھاہواتھا۔ اس میں سیاہ رنگ کے لباس کے پہننے کا جواز ہے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ نبی لوگوں سے خطبہ ارشاد فرما رہے تھے اور آپ نے سیاہ عمامہ باندھ رکھا تھا۔ اس میں اس بات کا جواز ہے کہ دوران خطبہ سیاہ لباس پہنا جا سکتا ہے اگرچہ سفید لباس افضل ہے جیسا کہ صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ: "تمہارا سب سے بہتر لباس سفید ہے۔" جب کہ خطیب حضرات کا دوران خطبہ سیاہ لباس پہننا جائز ہے تاہم افضل سفید لباس ہی ہے۔ آپ نے سیاہ لباس جس کا بیان اس حدیث میں ہے اس لئے پہنا تاکہ اس سے جواز کا علم ہو سکے۔ جب کہ عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کا کہنا کہ: "میں گویا رسول اللہ کو دیکھ رہا ہوں کہ آپ نے سیاہ عمامہ پہن رکھا ہے جس کے دونوں کنارے آپ کے دونوں شانوں کے مابین لٹک رہے ہیں۔" اس سے معلوم ہوتا ہے کہ عمامہ کا سیاہ ہونا اور اس کا شانوں کے مابین لٹکانا جائز ہے۔


ترجمة هذا الحديث متوفرة باللغات التالية